New Age Islam
Fri Dec 19 2025, 10:53 AM

Urdu Section ( 30 May 2014, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Boko Haram Abductors, Killers Are Terrorists and Thus the Worst Enemies of Islam بوکو حرام کے اغوا کار ،قاتل، دہشت گرد اور اسلام اور عالمی امن کے بد ترین دشمن ہیں

 

 

غلام غوث، نیو ایج اسلام

20 مئی ، 2014

سال 2009 سے دہشت گرد تنظیم بوکو حرام اسلامی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے میں سر گرم عمل ہے اور اسلام کی ایک بدترین دشمن بنتی جا رہی ہے۔ حالیہ مہینوں میں اس تنظیم نے عیسائی اور مسلمان سمیت ہزاروں نائیجیریائی لوگوں کو بڑی بے رحمی کے ساتھ ہلاک کیا ہے۔ 14 اپریل کو دہشت گرد تنظیم بوکو حرام نے شمالی مشرقی بورنو ریاست کے ایک چیبک گاؤں سے 16 سے 18 سال کی اسکولی طالبات کو اغوا کیا ہے جن کی تعداد پورٹ کے مطابق 276 ہے۔ اور اس شرمناک حادثہ کے بعد پوری دنیا میں اس تنظیم کے خلاف غم و غصہ کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

القاعدہ، طالبان اور دنیا بھر میں بہت سارے بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ بوکو حرام کے گہرے تعلقات ہیں۔یہ تمام تنظیمیں عالمی امن کے لئے نقصان دہ ہیں۔ لیکن اس طرح کے ذہن رکھنے والے ان کے تمام اتحادیوں کے درمیان نائجیریائی دہشت گردو زیادہ نمایاں اس لیے ہو گئے ہیں کہ انہوں نے مختلف سطح پر اسلام کے خلاف بہتان تراشیاں کی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ اغوا کا یہ حالیہ واقعہ ہے جس کے ذریعہ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اسلام اور مسلم لڑکیوں کے اغوا اور فروخت کے درمیان ایک طرح کا ربط پیدا کر دیا ہے۔

اپنی بیٹیوں کے اغوا کی وجہ سے نائیجیریائی ماؤں کا درد اور آہ و فغاں نا قابل بیان ہے۔ انہوں نے اللہ کے قیمتی تحفے یعنی اپنی بیٹیوں کو کھو دیا ہے۔ دکھ، بھوک اور پیاس سے چور وہ خواتین پورے پورے دن ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں اور اپنی بیٹیوں کے واپس لانے کے لئے امید کی ایک کرن کا انتظار کر رہی ہیں جن کی "غلطی" صرف یہ تھی کہ وہ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ نوعمر بیٹیوں کی فکر میں ان کا دل ڈوبا جا رہا ہے اور ہر لمحے ان کا خوف اس بے یقینی کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے کہ کیا اب وہ اپنی بیٹیوں کو دوبارہ دیکھ پائیں گی یا نہیں۔ نائجیریائی حکومت نے ہوش کے ناخون لینے میں بہت دیر کر دی ہے۔

اس ظالمانہ کام کو انجام دینے والے بوکو حرام کے رہنما شیخو نے یہ دھمکی دی ہے کہ وہ ان سینکڑوں لڑکیوں کو فروخت کر دیگا اور ان کی شادی کر دیگا جن کا اغوانہوں نے کیا ہے اس لیے کہ "خدا نے مجھے انہیں فروخت کرنے ہدایت دی ہے وہ ان کی ملکیتیں ہیں اور وہ اللہ کے حکم کی بجا آوری کریں گے"۔ اور نوعمر لڑکیوں کی جبری شادی اور اغوا کا جواز پیش کرنے کے لئے خدا کا حوالہ دے کر شیخو سرا سر  جھوٹ کا سہارا لیا ہے۔ کیا عالمی برادری کو اس طرح کے ظالمانہ کام کے لیے اب بھی یہ فیصلہ لینے کی ضرورت ہے کہ اس کا تعلق اسلام سے ہے یا دہشت گردی یا پھر انہیں متفقہ طور پر ہمیشہ کے لیے اس روئے زمین سے اس طرح کے اغواکاروں کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ لینے کی ضرورت ہے؟

بوکو حرام کا ترجمہ "مغربی تعلیم گناہ ہے" ہے۔ سب سے بڑا معمہ جو دنیا بھر میں مسلمانوں کے تعلق سے بنا ہوا ہے وہ یہ ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ دہشت گرد گروپ بوکو حرام اسلام کے نام پر تعلیم کو ختم کرنے کے در پئے ہے جبکہ محمد الرسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) پر نازل ہونے والا پہلا لفظ تھا "پڑھو"۔ اسلام مسلمانوں کو گود سے لیکر قبر تک مذہبی اور دنیاوی دونوں علوم حاصل کرنے کا حکم دیتا ہے۔ اسلام مسلمان مردوں کو عورتوں کے تئیں مہربان ہونے اور ان کا محافظ بننے کی تعلیم بھی دیتا ہے۔ لاپتہ طالبات اور اسلام کو شدید نقصان کے غم سے نڈھال خاص طور پر مسلمانوں کو ایک منٹ بھی ضائع کئے بغیر ہر روز کا معمول بن چکی دہشت گردی اور سب سے پہلے بوکو حرام کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہیے۔

بوکو حرام نے اپنے برے کاموں کو اسلامی تعلیمات سے جوڑ کر اسلام اور اللہ دونوں کی توہین کی ہے۔ مسلم دنیا میں بہت سے بااثر لوگوں نے اس دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کی مذمت کی ہے۔ مثال کے طور پر سنی اسلام کے سب سے بڑے ادارہ الازہر یونیورسٹی سے شیخ احمد الطیب نے کہا کہ یہ اغوا "مکمل طور پر اسلام اور رواداری کے اصولوں سے متصادم ہے۔"

نائجیریائی لڑکیوں کا بوکو حرام عسکریت پسندوں سے 12 ڈالر میں فروخت کیا جانا تاکہ وہ انہیں بیوی بنا سکیں انتہائی غیر اسلامی عمل ہے۔ اسلام میں اغوا، جبری شادیاں اور جبری تبدیلیٔ مذہب سختی کے ساتھ ممنوع ہے۔ ان جرائم کے علاوہ بوکو حرام سے اپنے آغاز سے لیکر اب تک 600 حملے کیے ہیں جن میں مسلمانوں اور غیر مسلموں سمیت 3800 سے زیادہ معصوم لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ ان حقائق کے باوجود حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم ممالک اور نائجیریا کی حکومت اب بھی بوکو حرام کو ختم کرنے میں ناکام ہے جب کہ واضح طور پر یہ اب بھی دہشت گرد ی میں مصروف عمل ہے۔

بہت سے بااثر اسلامی علماء کا ماننا ہے کہ خواتین اگر تعلیم یافتہ ہوں گی تو ایک ترقی پذیر معاشرے کی تعمیر میں اپنا اہم تعاون پیش کریں گی۔ وہ بچوں کی تعلیم و تربیت باپ داداؤں سے کہیں بہتر طریقے سے کریں گی جس سے ایک خوشحال خاندانی زندگی اور ایک خوشحال معاشرے کے فروغ میں ان کا ایک اہم کردار سامنے آئے گا۔ لیکن ظلم و ستم، سنگدلی اور استحصال کے بدترین پہلو کی طرف اشارہ کرنا بہت مشکل ہے جس کی مار آج دنیا بھر میں لڑکیاں اور خاص طور پر نائجیریائی لڑکیاں جھیل رہی ہیں۔

بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیموں کے لئے مذہب کا بہانہ ایک عام بات ہے۔ وہ صرف عورتوں اور نوعمر لڑکیوں کا استحصال کرنے، شرعی قانون، قرآن، اسلام اور جہاد جیسے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے سیاسی مفادات کو حاصل کرنے کے لئے تعلیم کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس قسم کی تنظیمیں معصوم لوگوں کا قتل کر رہی ہیں نوجوانوں کے دل و دماغ میں برائی کی بیج بو رہی ہیں اور ہماری نائجیریائی بہنوں کو اغوا کر رہی ہیں لہٰذا وہ عالمی امن کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اے مسلموں اور غیر مسلموں! قدم سے قدم ملا کر گھر سے باہر نکلو اور اپنی بیٹیوں، اپنی زندگیوں اور اپنے ممالک کو بچانے کے لئے بوکو حرام کو مٹا دو؛ اس لیے کہ ایسا کرنا تمہارے ایمان کا ایک حصہ ہے اگر تم مسلمان ہو اور تمہاری ذمہ داری ہے اگر تم امن پسند غیر مسلم ہو۔

(انگریزی سے ترجمہ: مصباح الہدیٰ، نیو ایج اسلام)

نیو ایج اسلام کے مستقل کالم نگار، غلام غوث تصوف اور روحانیت سے وابستہ ایک عالم اور فاضل ( کلاسیکل اسلامی اسکالر) ہیں ۔ انہوں نے دہلی میں واقع صوفی نظریات کے حامل اسلامی ادارہ جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء ذاکر نگر ، نئی دہلی سے تخصص فی التفسیر، حدیث، عربی اور اسلام کے کلاسیکی علوم کی تکمیل کی ہے ۔ انہوں نے عالمیت اور فضیلت بالترتیب جامعہ وارثیہ عربی کالج ، لکھنؤ اور جامعہ منظر اسلام ، بریلی ، یوپی سے مکمل کی ہے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے انہوں نے عربی میں گریجویشن کیا ہے۔ اور اب وہ اب جامعہ ملیہ اسلامیہ سے عربی میں ایم اے کر رہے ہیں۔

URL for English article:

https://newageislam.com/radical-islamism-jihad/boko-haram-abductors,-killers-terrorists/d/87086

URL for this article:

https://newageislam.com/urdu-section/boko-haram-abductors,-killers-terrorists/d/87261

 

Loading..

Loading..